Zodiac one thing ( राशि एक बात )

ایک فکری رحجان.
با قاعدہ تحریک نہیں.
شروعات 1960
 ادب کو فرد کے احساسات کی جانب راغب کیا
انفرادی احساسات مثلاً... ذاتی خوشی، غم، افسوس... ہر قسم کے محسوسات پر توجہ مرکوز کی گئی.
اسکا مقصد اجتماعیت سے فرد کی انفرادیت کو ابھارنا.
میکانکی زندگی یا صنعتی زندگی میں فرد کی انفرادیت کا تحفظ.
اس میں جدید حسیت کو ترجیح دی جاتی ہے.
اس میں تاریخ کو ایک حد تک ہی ملحوظ رکھا جاتا ہے.
تاریخ کے دریچوں سے جھانک کر دیکھا تو جاتا ہے لیکن معاشرے میں فرد کے حالیہ المیے کو اولیت حاصل ہوتی ہے.
اس میں علامت نگاری کا بھر پور استعمال کیا گیا.
وجودیت کو اہمیت دی گئی.
حالیہ مسائل کے تحت فن پارے کو لکھا... دیکھا... سمجھا.... اور اس پر نقد.
روایت سے ہٹ کر ابہام کا سہارا...... مسائل کی عکاسی.... طنز..... تشنگی..... آسودگی...... اور خطرات کی نشاندہی.
اسکی ابتدا میں(60-1950).... شعراء نے میر تقی میر کی مراجعت کا رحجان اپنایا.

یورپ میں جدیدیت کے چند اہم قوانین..........


1.فطری قانونی علّتNatural causation
2.آفاقی ارتقاءUniversal Evolution
3.سماجی علّت Social causation
4. اضافیت Relativism
5. ابعادی یک جہتی Dimension Integration
6.آزادئ ضمیر Saritual Autonomy
7. انسانی محبت Humanistic Love
8. ہمہ گیر برابری Pilymoropous Equality
9. اثبات حیات Life Affirmation
10. آسائش Affluence
11. حرکیت Dynamism
12. ابدی تلاش اقدار Creativity of Values

بحوالہ (جدیدیت کیا ہے، ص. 38-33،یوسف جمال، جدیدیت اور ادب، مرتب آل احمد سرور)


ادب میں اسکا با ضابطہ آغاز کرنے والوں میں
1.تصدق حسین خالد.
2. میراجی.
3. ن.م راشد.
4. ڈاکٹر محمد تاثیر

جدیدیت سے جڑے چند شعرا


1. محمد علوی.
2.شہر یار.
3. ندا فاضلی.
4. باقر مہدی.
5. قاضی سلیم.
6. بلراج کومل.
7. سلیمان اریب.
8. عمیق حنفی.
9. محمود ایاز.
10. عین رشید.
11. شاہد ماہلی.
12. محصف اقبال توصیفی.

جدید شعراء کی پسندیدہ اصناف.


1. آزاد نظم.
2. نظم معرّا.
3. گیت نما نظم.
4. طویل نظم.
5. مختصر نظم.
6. نثری نظم.

 

Specially Thanks to ( With Respects ) - शमसुद्दीन सुलेमानी बीकानेर

0 Comments

Leave a Reply Cancel

Add Comment *

Name*

Email*

Website